سبق نمبر07، عقیدۂ رسالت

  • Home
  • سبق نمبر07، عقیدۂ رسالت
Shape Image One

عقیدہ رسالت

advanced divider

:مختصر جوابات کے سوالات

سوال ۱

نبی اور رسول کسے کہتے ہیں؟

:جواب

:رسول کے لغوی معنی

رسول عربی زبان کا لفظ ہے اور رسالہ سے ماخوذ ہے۔ رسالہ عربی میں پیغام کو کہتے ہیں۔ رسول کے معنی ہیں پیغام پہنچانے والا۔  رسول کی جمع رسل ہے۔

:رسول کی اصطلاحی تعریف

شریعت کی اصطلاح میں رسول اس معزز ہستی کو کہتے ہیں جو اللہ تعالی کے مقدس پیغامات وصول کر کے اس کے بندوں تک پہنچائے اور اللہ تعالی کے حکم سے بندوں کی رہنمائی بھی کرے۔

:نبی کے لغوی معنی

نبی عربی زبان کا لفظ ہے اور نباء سے ماخوذ ہے ۔ نباء عربی میں اہم خبر کو کہتے ہیں۔ نبی کے معنی ہیں اہم خبر دینے والا ، اہم خبر سے آگاہ و آشنا کرنے والا۔  نبی کی جمع انبیاء ہے۔

:نبی کی اصطلاحی تعریف

شریعت کی اصطلاح میں نبی اس محترم ہستی کو کہتے ہیں جو اللہ تعالی کی طرف سے احکامات لے کر آئے اور وہ اس کے بندوں تک پہنچائے۔

سوال۲

رسالت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی خصوصیات تحریر کیجیے۔

:جواب

:رسالت محمدی کی امتیازی خصوصیات

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو اللہ تعالی نے دیگر انبیاء کے مقابلے میں جہاں بہت سے امتیازات عطا فرمائے تھے ۔ وہاں ایک خاص امتیازیہ عطا فرمایا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو خاتم النبیین اور خاتم المرسلین بنا کر بھیجا اور آپ علیہ الصلوۃ والسلام پر نبوت و رسالت کا سلسلہ قیامت تک کے لیے ختم کر دیا گیا اور وہ اعلی صفات اور بلند خوبیاں اور کمالات جو گزشتہ انبیاء کو علیحدہ علیحدہ عطا فرمائے تھے ، وہ سب کے سب نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی ذات اقدس میں جمع کر دیے۔ انہی صفات و کمالات میں سے چند حسب ذیل ہیں:

:رسالت عامہ

اللہ تعالی نے اپنے آخری رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی نبوت /رسالت کو زمانی اور مکانی حد بندیوں کا پابند نہیں بنایا بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو نوع انسانی کے تمام افراد کے لیے تا قیامت نبی آخر، رسول آخر اور ہادی آخر بنا کر بھیجا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی رسالت عامہ کا واضح طور پر اعلان کر دیا۔

:سابقہ شریعتوں کی منسوخی

خاتم انبیاء صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی شریعت نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے پہلے آنے والی شریعتوں کو قیامت تک کے لیے منسوخ کر دیا۔

:تکمیل دین

جس دین کی ابتدا حضرت آدم علیہ السلام سے ہوئی، اس کی تکمیل فخر دو جہاں سید المرسلین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پر ہو گئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو اللہ تعالی کی جانب سے وہ دین کامل عطا کیا گیا جو تمام انسانیت کے لیے کافی و شافی ہے۔ اس لیے اب کسی دوسرے دین کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہی۔

:حفاظت کتاب الہٰی

انبیاء سابقین پر نازل ہونے والی کتابیں یا تو بالکل ناپید ہو چکی ہیں یا اپنی اصل صورت میں باقی نہیں رہیں چنانچہ ان میں کافی حد تک رد و بدل ہو چکا ہے اور بڑے پیمانے پر تحریف ہو چکی ہے جس کی وجہ سے ان کتابوں میں صحیح اور غلط تعلیمات اس قدر گڈمڈ ہو گئی ہیں کہ صحیح کو غلط سے جدا کرنا بے حد مشکل ہو گیا ہے جبکہ خاتم الرسل جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پر نازل ہونے والی کتاب قرآن مجید فرقان حمید کی آیات ۱۴۰۰سال گزر جانے کے باوجود بالکل اسی صورت میں موجود ہیں جس طرح نازل ہوئی تھیں۔

:سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت

اللہ تعالی کی طرف سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی سنت کی حفاظت کا بھی مکمل انتظام کیا گیا ہے۔ ہر دور میں محدثین کرام کی ایسی جماعت موجود رہی جنہوں نے سنت نبوی کی حفاظت کے لیے اپنی زندگیاں وقف کر دیں۔سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم قرآن کریم کی شرح اور تفسیر ہے جو قیامت تک آنے والے تمام انسانوں کے لیے سرچشمہ ہدایت ہے۔

سوال۳

ختم نبوت کے متعلق قرآن مجید اور احادیث کیا رہنمائی کرتی ہیں، وضاحت کریں؟

:جواب

          ختم نبوت کا مفہوم یہ ہے کہ جناب آدم علیہ السلام سے نبوت و رسالت کا جو سلسلہ شروع ہوا اور یکے بعد دیگرے کئی انبیاء آئے۔  کچھ کے پاس اپنی علیحدہ آسمانی کتابیں اور مستقل شریعتیں تھیں اور کچھ اپنے سے پہلے انبیاء کی کتابوں اور شریعتوں پر عمل پیرا تھے۔ یہ سلسلہ حضرت محمد مصطفی خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم پر آ کر ختم ہوگیا۔

  • آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پر ایک جامع اور ہمیشہ رہنے والی کتاب نازل ہوئی۔
  • آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو کامل شریعت دی گئی۔
  • آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پر دین کی تکمیل ہوئی۔
  • آپ صلی اللہ علیہ ہ وسلم کی شریعت نے پہلی تمام شریعتوں کو منسوخ کر دیا

لہذا  اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے بعد کسی قسم کا کوئی دوسرا نبی یا رسول قیامت تک نہیں آئے گا۔

سوال۴

ایمان کامل کی کیا پہچان ہے، وضاحت کریں۔

:جواب

انسانی محبت کے بلند ترین درجات میں اللہ کی محبت کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت ہے۔ اللہ کی محبت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت دونوں مل کر انسانی محبت کا سب سے بلند مقام تعمیر کرتی ہیں اور محبت کا سب سے پاکیزہ صاف شفاف اور روحانی درجات تشکیل دیتی ہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت ہر مسلمان پر واجب ہے کیونکہ اللہ تعالی نے ہم سب کو اپنی محبت کا حکم دیا ہے اور اپنی محبت کے ساتھ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت کو بھی شامل کر دیا ہے چنانچہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:  تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے آباؤ اجداد، اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے بڑھ کر اس کے نزدیک محبوب نہ ہو جاؤں۔

Quizzes