سبق نمبر06، عقیدۂ رسالت

  • Home
  • سبق نمبر06، عقیدۂ رسالت
Shape Image One

عقیدہ رسالت

advanced divider

سوال ۵

: دین اسلام میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کی کیا اہمیت ہے، وضاحت کیجئے۔

:جواب

:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے محبت احادیث کی روشنی میں

انسانی محبت کے بلند ترین درجات میں اللہ کی محبت کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہے۔  اللہ کی محبت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت دونوں مل کر انسانی محبت کا سب سے بلند مقام تعمیر کرتی ہیں اور محبت کا سب سے پاکیزہ صاف شفاف اور روحانی درجہ تشکیل کرتی ہیں۔  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہر مسلمان پر واجب ہے کیونکہ اللہ تعالی نے ہم سب کو اپنی محبت کا حکم دیا ہے اور اپنی محبت کے ساتھ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کو بھی شامل کر دیا ہے۔

چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:  تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے آبا و اجداد اور اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے بڑھ کر اس کے نزدیک محبوب نہ ہو جاؤں۔ (سنن ترمذی)

اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے ہم کو اپنی محبت اور اپنے اہل بیت کی محبت کا بھی حکم فرمایا۔  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:  اللہ سے محبت کرو کیونکہ وہ اپنی نعمتوں کے ذریعے تم کو غذا پہنچاتا ہے اور اللہ کی محبت کی وجہ سے مجھ سے بھی محبت کرو اور مجھ سے محبت کی وجہ سے میرے اہل بیت سے محبت کرو۔(ترمذی)

:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے محبت کے اثرات

  • جب کسی مومن کے دل میں اللہ اور اس کے رسول کی محبت پیدا ہو جاتی ہے تو اس کی زندگی کا جھکاؤ اللہ کی طرف ہو جاتا ہے ،وہ وہی کام کرتا ہے جس سے اللہ خوش ہوتا ہے۔
  • ہر محبت کرنے والا اپنے محبوب کی اطاعت کرتا ہے اور اس کے سامنے جھکتا ہے اسی لیے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت مسلمانوں کے نفوس کی تربیت اور اسلام کے لیے ان کے اخلاق کو مضبوط کرنے کے اہم عوامل میں سے ایک ہے۔
  • اللہ اور اس کے رسول کی محبت کی وجہ سے مسلمان اسلام کی بنیادی تصورات اور تعلیمات کو مضبوطی سے پکڑتے ہیں اور ان کے بتائے ہوئے احکامات پر چلتے ہیں۔
  • اس طرح سارے مسلمان کفار اور دشمنان اسلام کے مقابلے میں متحد ہو جاتے ہیں ۔
  • راہ حق میں شہادت کے شیدائی بن جاتے ہیں جس کے سبب مسلمانوں کو غلبہ حاصل ہو جاتا ہے ۔
  • سیرت رسول ﷺ کو اختیار کرلینے سے اسلامی دعوت کی اشاعت ہوتی ہے۔
  • رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت اور اطاعت سے ایمان کامل ہوتا ہے ۔

:ایمان پر مداومت /درستگی

کسی بھی اسلامی معاشرے میں ایمان بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ جب بھی معاشرہ زوال  پزیر ہوتا ہے تو اس میں اخلاقی کمزوریوں کے ساتھ ایمانی کمزوریاں اور خرابیاں بھی آہستہ آہستہ ان کے عقائد میں شامل ہو جاتی ہیں اور ایسا شخص ایمان کے ختم ہو جانے کے باوجود سمجھتا ہے کہ میرا ایمان اور عقیدہ درست ہے۔  ایمان کی عقیدے کی درستگی کے لیے اللہ تعالی نے تقریبا سوا لاکھ انبیاء کرام کو بھیجا اور اب چونکہ کوئی نبی قیامت تک کے لیے نہیں آئے گا۔ اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے محبت کر کے اور ان کی اطاعت کر کے ہی ایمان کو درست اور باقی رکھا جا سکتا ہے۔

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت و اطاعت سے اخلاقی بلندی حاصل ہوتی ہے

کی طرح اخلاقیات کو بھی مذہب میں بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ دنیا والوں نے اخلاقیات کے جو معیار اپنے اپنے ممالک میں مقرر کیے ہیں۔ ضروری نہیں ہے کہ وہ سب اسلام کے نظام اخلاق کی کسوٹی پر پورا اترتے ہوں۔ معاشرتی اخلاقی برائیوں کے خاتمے کے لیے اور لوگوں کی اصلاح کے لیے اللہ تعالی نے صدیوں تک انبیاء کرام کو بھیجا اور پھر آخری نبی خاتم النبیین کو اس کام کی تکمیل کے لیے بھیجا اور اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے اخلاق کریمانہ اور اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہوکر اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے محبت کر کے ہی اخلاقیات کا اعلی نمونہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔