سبق نمبر04، عقیدۂ رسالت

  • Home
  • سبق نمبر04، عقیدۂ رسالت
Shape Image One

عقیدہ رسالت

advanced divider

۳سوال

اطاعت اور اتباع رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پر تفصیلی نوٹ تحریر کیجئے۔

:جواب

:اطاعت و اتباع رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا ادب و احترام ایمان کی بنیاد ہے۔ جس کے دل میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا ادب نہیں،  آپ ﷺسے محبت نہیں تو اس میں ایمان بھی نہیں۔ جس طرح عقیدہ توحید کے ذریعے اللہ پر ایمان لانا ضروری ہے۔ اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی رسالت پر ایمان لانا بھی فرض ہے۔ ہر مسلمان عقیدہ رکھتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اللہ تعالی کے بندے اور آخری رسول ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو کالے گورے، عربی عجمی سب کے لیے رسول بنا کر بھیجا گیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو تمام انبیاء پر فضیلت اور برتری حاصل ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی امت سابقہ امتوں سے شان اور مرتبے میں افضل ہے ۔ اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت کو لازم کیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی اتباع /پیروی کرنے کو فرض قرار دیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو اللہ تعالی نے ایسی خصوصیات عطا فرمائی ہیں جو کسی اور کو حاصل نہیں ہوئیں اور نہ ہو سکتی ہیں جیسے وسیلہ، حوضِ کوثر،  مقام محمود وغیرہ

:رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی اطاعت قرآن کی روشنی میں

اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا حکم دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کو اللہ تعالی نے اپنی اطاعت قرار دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی نافرمانی کو اللہ تعالی نے اپنی نافرمانی قرار دیا ہے۔ارشاد باری تعالی ہے:

  • اے مومنو! اطاعت کرو اللہ کی اور اطاعت کرو رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی۔ ( سورہ نساء آیت: ۵۹)
  • جس نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی اطاعت کی، اس نے بلا شبہ اللہ کی اطاعت کی۔(سورہ نساء آیت: ۸۰)
  • اور جو کچھ یہ رسول ﷺ تمہیں دیں اسے لے لو اور جس چیز سے منع کر دیں اس سے رک جاؤ (سورہ حشر آیت:۷)
  • آپ ﷺکہہ دیجیے کہ اگر تم اللہ کے ساتھ محبت رکھتے ہو تو میری پیروی کرو، اللہ تم سے محبت کرنے لگے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا ۔ اللہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے ۔ (سورہ آل عمران آیت: ۳۱)

:رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے محبت احادیث کی روشنی میں

انسانی محبت کے بلند ترین درجات میں اللہ کی محبت کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت ہے ۔ اللہ کی محبت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت دونوں مل کر انسانی محبت کا سب سے بلند مقام تعمیر کرتی ہے اور محبت کا سب سے پاکیزہ صاف شفاف اور روحانی درجہ تشکیل دیتی ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت ہر مسلمان پر واجب ہے کیونکہ اللہ تعالی نے ہم سب کو اپنی محبت کا حکم دیا ہے اور اپنی محبت کے ساتھ ساتھ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت کو بھی شامل کر دیا ہے چنانچہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے آبا ءو اجداد اور اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے بڑھ کر اس کے نزدیک محبوب نہ ہو جاؤں۔  (الحدیث)

اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے ہم کو اپنی محبت اور اپنے اہل خانہ سے محبت کا بھی حکم فرمایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:  اللہ سے محبت کرو کیونکہ وہ اپنی نعمتوں کے ذریعے تم کو غذا پہنچاتا ہے اور اللہ کی محبت کی وجہ سے مجھ سے بھی محبت کرو اور مجھ سے محبت کی وجہ سے میرے اہل بیت سے محبت کرو۔ ( ترمذی)

:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے محبت کے اثرات

  • جب کسی مومن کے دل میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت پیدا ہو جاتی ہے تو اس کی زندگی کا جھکاؤ اللہ کی طرف ہو جاتا ہے ۔ وہ وہی کام کرتا ہے جس سے اللہ خوش ہوتا ہے۔
  • ہر محبت کرنے والا اپنے محبوب کی اطاعت کرتا ہے اور اس کے سامنے جھکتا ہے ۔ اسی لیے اللہ اور اس کے رسول ﷺکی محبت مسلمانوں کے نفوس کی تربیت اور اسلام کے لیے ان کے اخلاص کو مضبوط کرنے میں اہم عوامل میں سے ایک ہے۔
  • اللہ اور اس کے رسول کی محبت کی وجہ سے مسلمان اسلام کے بنیادی تصورات اور تعلیمات کو مضبوطی سے پکڑتے ہیں اور ان کے بتائے ہوئے احکامات پر چلتے ہیں۔ اس طرح سارے مسلمان کفار اور دشمنانِ اسلام کے مقابلے میں متحد ہو جاتے ہیں اور راہ حق میں شہادت کے شیدائی بن جاتے ہیں۔

آپﷺ کی سیرت اختیار کرنے سے اسلامی دعوت کی اشاعت ہوتی ہے۔