سبق نمبر02، عقیدۂ رسالت

  • Home
  • سبق نمبر02، عقیدۂ رسالت
Shape Image One

عقیدہ رسالت

advanced divider

سوال۱

رسالت اور نبوت کے لغوی /اصطلاحی معنی اور مفہوم تحریر کریں۔

:جواب

نبوت اور رسالت ایک نہایت مقدس اور اہم ذمہ داری ہے جو اللہ تعالی کی طرف سے اس کے خاص بندے انبیاء اور رسل کو عطا کی جاتی ہے تاکہ وہ انسانوں کو کفر و شرک اور بت پرستی کی گمراہیوں سے نکال کر اسلام، ایمان، یقین، ہدایت اور نجات کی طرف دعوت دیں اور لوگوں کو دنیا و آخرت میں کامیابی اور کامرانی سے ہمکنار کریں۔

:رسول کے لغوی معنی

رسول عربی زبان کا لفظ ہے اور رسالہ سے ماخوذ ہے ۔ رسالہ عربی میں پیغام کو کہتے ہیں۔ رسول کے معنی ہیں پیغام پہنچانے والا ، رسول کی جمع رسل ہے۔

:نبی کے لغوی معنی

نبی عربی زبان کا لفظ ہے اور نبا سے ماخوذ ہے ۔ نبا عربی میں اہم خبر کو کہتے ہیں۔  نبی کے معنی ہیں:  اہم خبر دینے والا،  اہم خبر سے آگاہ اور آشنا کرنے والا ۔ نبی کی جمع انبیاء ہے۔

:نبی کی اصطلاحی تعریف

شریعت کی اصطلاح میں نبی اس محترم ہستی کو کہتے ہیں جو اللہ تعالی کی طرف سے نہایت مقدس اور اہم خبریں لے کر آئے اور اللہ کے احکامات اس کے بندوں تک پہنچائے۔

:وحی کے لغوی معنی

 وحی بھی عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی دل میں چپکے سے کوئی بات ڈالنے اور اشارہ کرنے کے ہیں۔

:وحی کی اصطلاحی تعریف

شریعت کی اصطلاح میں وحی سے مراد اللہ تعالی کا وہ پیغام ہے جو اس نے اپنے کسی رسول کی طرف فرشتے کے ذریعے نازل کیا ہو یا براہ راست دل میں ڈال دیا ہو یا کسی پردے کے پیچھے سے سنوا دیا ہو۔

:رسول اور نبی میں فرق

رسول اور نبی میں فرق یہ ہے کہ رسول صاحب کتاب وشریعت ہوتا ہے جبکہ نبی صاحب کتاب وشریعت نہیں ہوتا۔  انبیاء اور رسولوں کی تعداد اللہ تعالی نے ہر زمانے میں اور ہر علاقے میں وہاں رہنے والے انسانوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لیے انبیاء اور رسول بھیجے۔ اس لیے کہ وہ لوگوں کو صراط مستقیم(سیدھی راہ )کی طرف دعوت دیں اور شرک اور بت پرستی سے نجات دلائیں۔ اللہ تعالی نے مختلف اقوام کی طرف نبی اور رسول بھیجے۔ ارشاد باری تعالی ہے :

وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِيْ كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُوْلًا

اور بلاشبہ ہم نے ہر قوم میں رسول بھیجے۔ ) سورہ نحل آیت:۳۶(

انبیاء کی تعداد ایک لاکھ ۲۴ ہزار بتائی گئی ہے مگر قرآن کریم میں صرف چند ہی انبیاء اور رسولوں کا ذکر کیا گیا ہے ۔ اس سلسلہ انبیاء کی ابتدا جناب آدم علیہ السلام سے ہوئی اور اس سلسلے کا اختتام جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوا ۔ حدیث نبوی کے مطابق رسولوں کی تعداد ۳۱۳ ہے۔

:تمام انبیاء اور رسولوں پر ایمان لانا واجب ہے

شریعت اسلامی کی روسے تمام انبیاء اور رسولوں پر ایمان لانا واجب ہے ۔انبیاء اور رسولوں کی نبوت اور رسالت پر ایمان لانے میں فرق کرنا جائز نہیں جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے :

لاَ نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّن رُّسُلِهٖ

ہم اس کے رسولوں پر ایمان لانے میں (کسی پیغمبر میں) کوئی تفریق نہیں کرتے۔ (سورہ بقرہ آیت:۲۸۵)