سبق نمبر 15، سیرتِ طیبہ (بعثتِ نبوی ﷺ)

  • Home
  • سبق نمبر 15، سیرتِ طیبہ (بعثتِ نبوی ﷺ)
Shape Image One

سیرت طیبہ

advanced divider

مندرجہ ذیل سوالات کے تفصیلی جوابات تحریر کیجیے ۔

سوال ۱

: بعثت نبوی پر مضمون تحریر کیجئے

:جواب

: بعثت نبوی

:غار حرا میں عبادت

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم رسالت و نبوت سے پہلے بھی اللہ تعالی کی خوب عبادات یعنی غور و فکر اور حمد و ثنا  وغیرہ کیا کرتے ۔ اس مقصد کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ سے تقریبا تین میل دور ایک پہاڑ پر موجود غار جس کو غار حرا کہا جاتا ہے،  وہاں جا کر عبادت میں مشغول رہتے ۔

:پہلی وحی - رسالت و نبوت کا نزول

جب آپ ﷺکی عمر تقریبا ۴۰ برس ہو گئی،  ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم غار حرا میں عبادت میں مشغول تھے کہ ایک فرشتہ (جبریل) اللہ کے حکم سے قران کریم کی سب سے پہلی وحی (سورہ علق کی ابتدائی پانچ آیات) لے کر نازل ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ارشاد فرمایا : اقراء  – پڑھیے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا:  ما انا بقاریٍٔ مجھے پڑھنا نہیں آتا ۔ جس کے جواب میں جبرائیل نے آپ کو زور سے سینے سے لگایا اور پھر چھوڑ کر ارشاد فرمایا کہ پڑھیے۔  تین مرتبہ یہ عمل کیا ۔ تیسری مرتبہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرائیل کے ساتھ پڑھنا شروع کر دیا۔  قران کریم کی پہلی وحی یہ تھی :

پڑھو (اے نبیﷺ!) اپنے رب کے نام کے ساتھ جس نے پیدا کیا۔ جس نے جمے ہوئے خون کے ایک لوتھڑے سے انسان کی تخلیق کی۔  پڑھو، اور تمہارا رب بڑا کریم ہےجس نے قلم کے ذریعہ سے علم سکھایا۔انسان کو وہ علم دیا جسے وہ نہ جانتا تھا۔  (سورہ علق آیات:۱ تا ۵)

:دعوت و تبلیغ

اس وحی کے بعد اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو دین اسلام کی طرف بلانا شروع کر دیا یعنی دعوت و تبلیغ دینا شروع کر دی اور یہ دعوت دو مراحل پر مشتمل تھی۔

:خفیہ دعوت و تبلیغ

رسالت اور نبوت کے ملنے کے بعد بھی سب سے پہلا مرحلہ تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کے حکم سے خفیہ تبلیغ کی۔جس کو سن کر مردوں میں سب سے پہلے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ، عورتوں میں حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا، بچوں میں حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ اور غلاموں میں سب سے پہلے حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ تعالی عنہ نے آپ ﷺکی دعوت پر لبیک کہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے آئے۔

:اعلانیہ دعوت و تبلیغ

خفیہ دعوت تبلیغ کے تین سال کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی نے اعلانیہ دعوت وتبلیغ کا حکم دیا۔  جس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو علی الاعلان اللہ کے احکامات کی تبلیغ کرنا شروع کر دی۔ جس کو بعض نے مان کر اسلام قبول کر لیا اور بعض نے مخالفت کی۔