سبق نمبر 09، عبادات کی اہمیت اور افادیت

  • Home
  • سبق نمبر 09، عبادات کی اہمیت اور افادیت
Shape Image One

عبادات

advanced divider

سوال۲

عبادت کے انسانی زندگی میں کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ وضاحت کیجیے۔

:جواب

:انسانی زندگی پر عبادت کے اثرات

عبادت ایک ایسا عمل ہے جس سے انسان کی زندگی پر بڑے گہرے اور اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں، ان میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں:

:تقوی و پرہیزگاری

عبادت کرنے سے انسان کے دل میں تقوی اور پرہیزگاری پیدا ہوتی ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اللہ تعالی تمام چھپی ہوئی اور پوشیدہ باتوں تک کو جانتا ہے تو اس کے اندر تقوی یعنی گناہوں سے بچنے کی صفت پیدا ہو جاتی ہے۔

:عاجزی اور انکساری

عبادت کرنے سے انسان کے اندر تواضع اور انکساری پیدا ہوتی ہیں کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اللہ نے اسے نعمتیں عطا کی ہوئی ہیں، وہ سب چیزوں پر قادر ہے جس کے سامنے انسان کی کوئی حیثیت نہیں، وہ بے بس ہے لہذا اس کے اندر عاجزی اور انکساری آجاتی ہے۔

:اطمینان قلب

عبادت گزار بندے کے دل میں سکون و اطمینان اور راحت آ جاتی ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اللہ کے ذکر اور اس کی عبادت ہی سے دلوں کو اطمینان و سکون ملتا ہے لہذا عبادت کرنے والا بڑا پرسکون اور اطمینان قلب کے ساتھ زندگی گزارتا ہے۔

:وقت کی پابندی

عبادت کرنے والا اللہ کی عبادت کے لیے پانچ وقت پابندی سے مقررہ وقت پر نماز پڑھتا ہے جس سے اس کی زندگی میں وقت کی پابندی پیدا ہو جاتی ہے کیونکہ نماز کی پابندی سے وقت کی پابندی کی عادت ڈل جاتی ہے۔

:آخرت کی فکر

عبادت گزار بندے کے دل میں آخرت کی فکر پیدا ہو جاتی ہے کیونکہ عبادت کرنے والا یہ جانتا ہے کہ یہ دنیا ایک عارضی جگہ ہے اور آخرت ہمیشہ کی زندگی ہے لہذا وہ عبادت کر کے اللہ کو راضی کرتا ہے اور آخرت کی تیاری میں لگا رہتا ہے۔

:اللہ کی محبت

عبادت کرنے والے کے دل میں اللہ تعالی کی محبت بھی پیدا ہو جاتی ہے کیونکہ عبادت کرنے والا اس بات کو جانتا ہے کہ یہ ساری نعمتیں اللہ تعالی ہی کی دی ہوئی ہیں تو اس کے دل میں اپنے مالک کی محبت پیدا ہو جاتی ہے۔

:وسعتِ نظری

عبادت کرنے والا شخص وسعت نظر کا مالک بن جاتا ہے۔ وہ اپنی ذات سے نکل کر خالق کائنات، مظاہِرقدرت اور مخلوق کے بارے میں فکر و تدبر کرتا ہے جو اس میں وسعتِ نظر پیدا کرتا ہے۔

:اطاعت گزاری کا جذبہ

عبادت گزار بندے کی زندگی میں اطاعت گزاری کا جذبہ پیدا ہو جاتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ صرف اللہ تعالی کی بات پر عمل کرنے میں ہی دنیا اور آخرت کی کامیابی ہے۔