سبق نمبر 02، قرآن مجید – تعارف اور فضائل

  • Home
  • سبق نمبر 02، قرآن مجید – تعارف اور فضائل
Shape Image One

قرآن مجید

advanced divider

:تعارف اور فضائل

مندرجہ ذیل سوالات کے تفصیلی جوابات تحریر کیجیے ۔

سوال:۲

قرآن کریم کی چند خوبیاں تحریر کیجیے 

:جواب

:قرآن کریم کی خوبیاں

قرآن کریم جو تمام انسانوں کو صراط مستقیم یعنی سیدھے راستے کی طرف رہنمائی کے لیے نازل کیا گیا ہے۔ قرآن کریم ایک بے مثال کتاب ہے ، اس کی عظمتوں اور رفعتوں کی کوئی انتہا نہیں ۔ اس کی بے شمار خوبیاں اور خصوصیات ہیں جن میں سے چند خوبیاں درج ذیل ہیں:

:کتاب ہدایت

قرآن کریم اللہ تعالی کی نازل کردہ وہ آخری الہامی کتاب ہے جو رسول اللہ ﷺپر نازل کی گئی ۔ قیامت تک تمام انسانوں اور جنات کی ہدایت کا ذریعہ ہے یعنی یہ کتاب اپنے پڑھنے والے کو ہدایت عطا کرتی ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے :

هٰذَا بَيَانٌ لِّلنَّاسِ وَهُدًى وَّمَوْعِظَةٌ لِّلْمُتَّقِيْنَ ﴿۱۳۸﴾

یہ قرآن تمام لوگوں کے لیے واضح اعلان ہے اور پرہیزگاروں کے لیے ہدایت اور نصیحت ہے ۔(سورہ آل عمران آیت:۱۳۸

:مکمل ضابطہ حیات

قرآن کریم ایک ایسی کتاب ہے جو انسانی زندگی کی رہنمائی کرتی ہے جس میں انسانی زندگی کی حقیقت ، خیر و شر ، حلال و حرام ، اخلاقی تعلیمات غرض زندگی کے تمام پہلوؤں کے متعلق رہنمائی موجود ہے۔

:کتاب الشفاء

قرآن کریم ایسی کتاب ہے جس میں دنیا کے تمام انسانوں کے لیے روحانی اور جسمانی شفا موجود ہے ۔ اس کا پڑھنا ، سننا اور عمل کرنا سب کچھ شفا کا باعث ہے لہٰذا جو انسان بھی اس قرآن کو پڑھے گا ، اللہ تعالی اس کے قرآن کے پڑھنے کے سبب اس کو ہر طرح کی روحانی اور جسمانی شفاءعطا فرمائے گا جیسا کہ قرآن کریم میں ارشاد ہے:

وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ

 اور ہم قرآن  میں وہ (تعلیمات ) نازل فرماتے ہیں جو ایمان والوں کے لیے شفا اور رحمت ہے ۔ (سورہ بنی اسرائیل، آیت:۸۲)

قرآن کریم ایک ایسی دلفریب اور دلکش کتاب ہے جو اپنے پڑھنے والے کے دل پر ایک ایسا اثر کرتی ہے کہ پڑھنے والا اس قرآن کی تعلیمات سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا کیونکہ اس کا ایک نام نور ہے جو دلوں کو پلٹنے والی، گمراہی سے ہدایت دینے والی، تاریکی سے روشنی کی طرف لانے والی ہے۔ قرآن کریم کی اس تاثیر سے لاتعداد لوگوں کی زندگی بدل جاتی ہے۔

:بے مثال کتاب

قرآن کریم ایک ایسی آخری الہامی کتاب ہے جس کی کوئی مثل نہیں آسکتی کیونکہ اس کی حفاظت کا خود اللہ تعالی نے انتظام کیا ہے لہذا کافروں نے اس قرآن کی تعلیمات کو خلط ملط کرنے کی ہر ممکن کوشش کی مگر سب عاجز آگئے ۔ اللہ تعالی نے ان کو چیلنج دیا کہ اس قرآن جیسی کوئی ایک سورت یا کوئی ایک آیت بنا کے لے آئیں مگر سب ناکام ہوگئے۔ اس جیسی کتاب دنیا میں نہ کبھی تھی اور نہ کبھی آ سکتی ہے۔ خود اللہ تعالی کا ارشاد ہے :

قُلْ لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الإِنْسُ وَالْجِنُّ عَلىٰ أَن يَّأْتُوْا بِمِثْلِ هٰذَا الْقُرْآنِ لَا يَأْتُوْنَ بِمِثْلِهٖ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيْرًا﴿۸۸﴾

آپ ﷺفرما دیجئے ! اگر تمام انسان اور جنات اس کام پر اکٹھے بھی ہو جائیں تو بھی اس قرآن جیسا کلام بنا کر نہیں لا سکتے چاہے وہ ایک دوسرے کی کتنی مدد کر لیں ۔ (سورہ بنی اسرائیل آیت ۸۸)

:سابقہ کتب کی تصدیق کرنے والی کتاب

قرآن کریم اللہ تعالی کی آخری الہامی کتاب ہے جس میں تورات ، زبور ، انجیل تینوں آسمانی کتابوں کی تعلیمات کو ذکر کر دیا گیا ہے یعنی ان تینوں کتابوں میں جو ان کی اپنی تعلیمات اور عقائد اصلی حالت میں محفوظ نہ رہ سکے ۔ انہیں قرآن کریم میں ازسرِ نو بیان کر کے محفوظ کیا گیا ہے ۔ اس لیے قرآن کریم کو المہیمن یعنی محافظ اور نگہبان بھی کہا جاتا ہے۔جیسا کہ قرآن کریم میں ارشاد ہے :

وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ الْكِتَابِ وَمُهَيْمِنًا عَلَيْهِ

اے رسول محمد ﷺ! ہم نے تم پر یہ کتاب یعنی قرآن حق کے ساتھ نازل کی ہے جو اپنے سے پہلے کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور ان کی محافظ ہے ۔ (سورہ مائدہ آیت ۴۸)