جواب: لفظ ”ہمدردی“ فارسی کے دو الفاظ ”ہم“ اور ”درد“ سے مرکب ہے۔ ”درد“ کے معنی تکلیف اور دکھ کے ہیں۔ جبکہ لفظ ”ہم‘‘ اشتراک کے معنی میں آتا ہے۔ لہٰذا ہمدردی کے معنی ہوں گے آپس ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونا۔
سوال۲۔ ”ہمدردی“ سے کیا مرادہے؟
جواب: لفظ ”ہمدردی“ فارسی کے دو الفاظ ”ہم“ اور ”درد“ سے مرکب ہے۔ ”درد“ کے معنی تکلیف اور دکھ کے ہیں۔ جبکہ لفظ ”ہم‘‘ اشتراک کے معنی میں آتا ہے۔ لہٰذا ہمدردی کے معنی ہوں گے آپس ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونا۔ جب دو یا دو سے زیادہ اشخاص ایک دوسرے کے دکھ درد اور مصیبت میں شریک ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں، تو اس عمل کو ہمدردی کہا جاتا ہے۔
سوال۳۔ انسان میں اگر ہمدردی کا جذبہ مہ ہوگا تو کیا ہوگا؟
جواب: دنیا کا نظام باہمی ہمدردی اور تعاون کے دم سے چل رہا ہے۔ ہمدردی کا جذبہ انسان میں اسی لیے پیدا کیا گیا ہے کہ دنیا کا نظام درہم برہم نہ ہو جائے۔کیونکہ انسان اپنی ضروریات کے لیے ایک دوسرے کا محتاج ہے۔ایک کی گاڑی دوسرے کی مدد کے بغیر نہیں چل سکتی۔
سوال۴۔ کن خیالات نے دنیا کے تنزّل اور ترقی پر اثر کیا ہے؟
جواب: صرف دو خیالات ایسے ہیں،جنھوں نے دنیا کے تنزّل اور ترقی پر بہت کچھ اثر ڈالا ہے۔ایک یہ ہم کچھ نہیں کرسکتے اور دوسرا یہ کہ ہمسب کچھ کرسکتے ہیں۔ پہلے کا نتیجہ یہ ہو کہ کچھ نہ ہوا اور دوسرے خیال نے دنیا کی ترقی میں بڑا کردار ادا کی
سوال۵۔ حیوانات میں ہمدردی کس طرح پائی جاتی ہے؟
جواب: ہمدردی جانوروں میں بھی پائی جاتی ہے۔ بچوں کی پرورش کرنا، اُن کو غذا بہم پہنچانا، دشمن کے حملوں سے محفوظ بنانا، یہ جانوروں کی ایک عام خصلت ہے۔ جنگلی بطخ جب کسی کھیت میں دانہ چگنے کے لیے اترتی ہیں تو باری باری ایک ایک بطخ اپنےہم جنسوں کی چوکسی کرتی ہے اور اس دوران خود دانہ نہیں چگتی۔ اِسی طرح جب کوئی چونٹی اناج کا ذخیرہ پا لیتی ہے تو خود تن پروری اور شکم سیری کے بجائے اُسی وقت اپنے سب ہم جنسوں کو خبر کرتی ہے۔