باب (12) کچھ ورق تاریخ سے

  • Home
  • باب (12) کچھ ورق تاریخ سے
Shape Image One

کچھ ورق تاریخ سے

advanced divider

سوال۱۔ برٹش میوزیم میں کیا کیا چیزیں موجود ہیں؟

جواب: برٹش میوزیم میں مجسمہ سازی، مصوری، نقاشی اور ظروف سازی کے بہترین نمونے چیزیں موجود ہیں۔ یہاں قلمی نسخے، ڈاک کے ٹکٹ، سرکاری دستاویزات، نقشے،کتبے، مٹی کے برتن، مورتیاں اور آثارِ قدیمہ کی اور بہت ساری چیزیں موجود ہیں۔

سوال۲۔ دنیا کی سب سے مشہور اور اہم لائبریری میں کیا کیا شاہ کار موجود ہیں؟

جواب: برٹش میوزیم دنیا کی سب سے بڑی لائبریری ہے، جس کے تین حصے ہیں۔ ان میں مجسمہ سازی، مصوری، نقاشی اور ظروف سازی کے بہترین نمونے چیزیں موجود ہیں۔ یہاں قلمی نسخے،مخطوطات، ڈاک کے ٹکٹ، سرکاری دستاویزات، نقشے،کتبے، مٹی کے برتن، مورتیاں اور آثارِ قدیمہ کی اور بہت ساری چیزیں موجود 

سوال۳۔البیرونی کو کس کتاب نے شہرت دی؟

جواب: البیرونی نے ہندستان کا سفر کیا، یہاں کے رسم و رواج، رہن سہن اور معاشرت کا غور سے جائزہ لیا اور واپس اپنے وطن ”غزنہ“ جا کر ”کتاب الہند“ کے نام سے ایک شاہکار کتاب لکھی،اس کتاب نے اس کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ یہاں تک کہ اس کو ”علم کا دریا“ کہا جانے لگا۔ 

سوال۴۔ برٹش میوزیم لائبریری کو کتنے حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے؟

جواب: برٹش میوزیم دنیا کی سب سے بڑی لائبریری ہے، جس کے تین حصے ہیں۔ ایک میں مطبوعہ،یعنی چھپی ہوئی کتابیں، ڈاک کے ٹکٹ، سرکاری دستاویزات، نقشے ہیں۔ دوسرے میں تیسری صدی قبل ِ مسیح سے لیکر اب تک کے یورپین قلمی نسخے،مخطوطات ہیں۔اس میں ارسطوکے ہاتھ کی لکھی ہوئی ایک تحریر بھی ہے۔ تیسرے میں مراکش سے لیکر جاپان تک کے مخطوطات اور چھپی ہوئی کتابیں ہیں۔ 

سوال۵۔ ”روشنی“ کتاب کس نے لکھی؟ اور اُس میں کن باتوں کا تذکرہ کیا گیا ہے؟

جواب: ابن الہیثم ابو علی الحسن نے برسوں کی تحقیق کے بعد روشنی پر ایک کتاب لکھی، جس میں انھوں نے بتایا کہ روشنی کیا ہے۔ انھوں نے روشنی کو توانائی قرار دیا۔ اس میں انھوں نے یہ بھی بتایا کہ آنکھ کس طرح دیکھتی اور اس کی اندرونی بناوٹ کیسی ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ جب روشنی کی شعاعیں کسی باریک سوراخ سے گزر کر کسی پردے پر پڑتی ہے تو اس پردے پر اُس جسم کا اُلٹا عکس ڈالتی ہیں۔ یہی کیمرے کا اُصول ہے۔

سوال۶۔ کیمرے کا بانی کون ہے؟

جواب:کیمرے کا بانی مشہور مسلمان سائنسدان ابن الہیثم ابو علی الحسن ہیں۔اُنھوں نے برسوں کی تحقیق کے بعد روشنی پر ایک کتاب لکھی، جس میں انھوں نے بتایا کہ جب روشنی کی شعاعیں کسی باریک سوراخ سے گزر کر کسی پردے پر پڑتی ہے تو اس پردے پر اُس جسم کا اُلٹا عکس ڈالتی ہیں۔ یہی کیمرے کا اُصول ہے۔