بابِ دوم: سبق نمبر 02، حدیث و سنت (حدیث و سنت کا تعارف اور عملی زندگی پر اس کے اثرات)

  • Home
  • بابِ دوم: سبق نمبر 02، حدیث و سنت (حدیث و سنت کا تعارف اور عملی زندگی پر اس کے اثرات)
Shape Image One

حدیث و سنت

advanced divider

:حدیث و سنت کا تعارف اور عملی زندگی پر اس کے اثرات

مندرجہ ذیل سوالات کے تفصیلی جوابات تحریر کیجیے ۔

سوال ۲

کیجئےہماری زندگی پر سُنّت سے مرتب ہونے والے اثرات پر نوٹ تحریر

:جواب

:سُنّت رسول اللہ ﷺکے انسانی زندگی پر اثرات

حضرت محمد رسول اللہ ﷺکو اللہ نے تمام انسانیت کے لیے ایک بہترین آئیڈیل شخصیت بنا کر بھیجا ہے ۔ ایسی آئیڈیل شخصیت جس کی اس دنیا میں نہ کوئی مثال تھی نہ قیامت تک ہو سکتی ہے اور ان کی زندگی جس کو سُنّت رسول اللہ ﷺکہا جاتا ہے، اپنانے کا حکم دیا گیا جیسا کہ قرآن کریم میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُوْلِ اللّٰهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ

تمہارے لیے رسول اللہ ﷺکی زندگی میں ایک بہترین نمونہ موجود ہے ۔(سورہ احزاب  آیت:۲۱)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سُنّتیں انسانی زندگی پر بہت گہرے اثرات اور فوائد مرتب کرتی ہیں


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سُنّت کی پیروی اور اتباع کرنا یقینی طور پر ہدایت کا راستہ اور گمراہی سے نجات کا سبب ہے جیسا کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں۔ جب تک ان دونوں چیزوں کو مضبوطی سے پکڑے رکھو گے، ہرگز گمراہ نہیں ہو گے۔ ایک کتاب اللہ اور دوسری  میری سُنّت ۔

سُنّت رسول صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی اور اتباع کرنے والا شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والا اور جنتی قرار دیا گیا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: جس نے میری سُنّت سے محبت کی گویا اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ میرے ساتھ جنت میں ہوگا۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی اتباع اور پابندی اللہ تعالی کے قرب کا نتیجہ،اللہ تعالی کے قرب کا ذریعہ اور اللہ تعالی کا محبوب بندہ بننے کا سبب ہے جیسا کہ قرآن کریم میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا : آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما دیجئے ! اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری اتباع کرو ، اللہ بھی تم سے محبت کرنے لگے گا ۔ (سورہ آل عمران آیت ۳۱)

سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک قیمتی عمل ہے جو باعث ثواب ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انسان کی زندگی پر بھی اچھے اور موثر اثرات مرتب کرتا ہے مثلا:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی اتباع کرنے سے انسان کو دنیا و آخرت کی کامیابی حاصل ہوتی ہے۔

اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے انسان کو ہدایت ملتی ہے اور گمراہی دور ہو جاتی ہے۔

اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے انسان ایک اعلی اخلاق کا مالک بن جاتا ہے کیونکہ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں اخلاقیات کی تکمیل اور مکارم موجود ہیں۔

اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے انسان کے دل سے تکبر ،حسد، کینہ، عداوت جیسی روحانی بیماریاں ختم ہو جاتی ہیں۔

اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے انسان ہر زمانے کے فتنے اور فساد سے بچا رہتا ہے۔

اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایمان میں ثابت قدمی،آخرت میں سعادت مندی اور جہنم سے نجات کا سبب ہے۔

انسان کا ہر وہ عمل جو وہ روزانہ زندگی میں سرانجام دے رہا ہوتا ہے،  وہ اس عمل کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق کرے تو اس کا یہ عمل عبادت بھی بن جاتا ہے اور ثواب کا باعث بھی ہوتا ہے مثلا کھانا پینا ،سونا جاگنا ، گھر میں داخل ہونا،  گھر سے باہر جانا وغیرہ وغیرہ۔  ان سب اعمال کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق کرنا عبادت بھی ہے اور اس سے زندگی میں بہت اچھے اور گہرے اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔ اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ سنتیں جن میں روز مرہ کی زندگی سے متعلق موقع مناسبت سے دعائیں منقول ہیں جن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پوری زندگی پڑھنے کا معمول بنایا تھا،  ان دعاؤں کو یاد کرنا اور اپنی روزمرہ زندگی میں ان کو شامل کرنا انسان کی زندگی کے لیے باعث خیر و برکت،  اجر و ثواب کا باعث بھی ہے اور انسان کی زندگی میں اس کے گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔